مودی سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ، علاقائی سمیت کئی مسائل پر بات چیت کریں گے. سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان سال 2014-15 میں دو طرفہ تجارت 39 ارب ڈالر تھا. وہ ہندوستان میں خام تیل کا سب سے بڑا سپلائر ہے. سعودی عرب میں 29.6 ملین سے زیادہ ہندوستانی شہری رہ رہے ہیں. وہاں سب سے زیادہ تارکین وطن ہندوستان کے ہی ہیں.
سال 2010 میں اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کے دورے کے بعد یہ سعودی عرب کے لئے سب سے زیادہ اعلی درجے دورہ ہو رہا ہے. مودی شاہ سلمان کے ساتھ دہشت گردی مخالف نظام کو مضبوط بنانے اور توانائی، تجارت کے میدان میں سرمایہ کاری بڑھانے سمیت کئی مسائل پر بات چیت
کریں گے.
دہشت گردی مخالف جنگ میں بڑھتے ہوئے تعاون کا اشارہ دیتے ہوئے سعودی عرب نے چند سال پہلے ممبئی حملے کے ملزم ابو جندال کو حوالہ کیا تھا. دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت میں ہندوستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود اور حج یاتریوں کا مسئلہ اہم رہ سکتا ہے. مودی کے لئے دوپہر کے ڈنر کا اہتمام کیا گیا جس میں اہم وزیر اور افسر شامل ہوں گے.
ریاض میں وزیر اعظم سعودی عرب کی کمپنیوں کے سی ای او سے ملاقات کریں گے، وہ مشہور ماسماك قلعہ جائیں گے، بھارتی کمیونٹی کے ساتھ بات چیت کریں گے اور اس ٹاٹا كنسلٹسي سینٹر کا دورہ بھی کریں گے، جس نے 1،000 سے زائد سعودی خواتین کو تربیت دی ہے.